پاکستان کی مشہور فیشن ڈیزائنر ماریا۔ بی نے اپنے فیس بک پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں اس نے اپنے شوہر کی گرفتاری کے واقعے کی وضاحت کی ہے۔
Maria B |
اس سے قبل ماریہ بی نے سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغام شیئر کیا تھا جس میں انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی تھی کہ وہ ان کے گھر پر چھاپے کا نوٹس لیں۔ مشہور فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے ایک ویڈیو پیغام میں ان کے گھر پر چھاپے کی مذمت کی ہے، جس میں پولیس نے اس کے شوہر کو گرفتار کرلیا ہے۔
ماریا نے ویڈیو میں کہا کل رات پولیس نے میرے گھر پر چھاپہ مارا جیسے میں منشیات مافیا کا سب سے بڑا ڈان تھی،
پولیس نے سعید کو اس کے گھر سے گرفتار کیا کیونکہ اس کے خلاف ان کے کوک کے ٹیسٹ کے نتائج چھپانے اور اسے اس کے گاؤں بھیجنے پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ اسکے کوک نے گھر واپس جاتے ہوئے اور اپنے گاؤں کرم پور میں کئی لوگوں سے ملاقات کی۔ طاہر سعید کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے اب پورے گاؤں کو علیحدہ کرنا پڑے گا،
جب لوگوں نے طاہر سعید کے اقدامات پر تنقید کرنا شروع کی اور غیر ذمہ دارانہ فیل قرار دیا، ۔۔۔ ماریہ اور طاہر نے اس پورے واقعے کی ویڈیو اپلوڈ کی ، جس میں طاہر کے چہرے پر گھبراہٹ ہے ، خاص طور پر ایسے وقت میں جب وزیر اعظم لوگوں کو گھبرانے کی ترغیب نہیں دیتے ہیں،
انہوں نے اس کے گھر پر پولیس کے چھاپے کو بدسلوکی اور ہراساں کرنا قرار دیا۔
Maria B |
میرا کک اس وقت وہاڑی گیا تھا جب وبائی امراض کا سامنا نہیں ہوا تھا اور وہ 11 مارچ کو واپس آئے تھے 18 مارچ کے آس پاس اس نے کچھ علامات کی شکایت کی تھی لہذا میں نے چغتائی لیب کو آکر اس کے لئے ایک ٹیسٹ کرانے کی اجازت دی۔ جو کے مثبت آیا ۔۔ ماریہ نے مزید کہا۔
ان دونوں نے اپنے باورچی کو اس کے گاؤں واپس بھیجنے کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انہیں مناسب ہدایت دی کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر نہ کریں۔ حتی کہ ہم نے اسے اس کے لئے اضافی رقم بھی دی۔ وہ اپنے بھائی کے ساتھ سفر پر تھا۔ ہم نے یہ بھی یقینی بنایا کہ اس کے پاس اسپیئر روم تھا جس میں وہ قرنطین کرسکے۔
بہت سارے لوگوں نے بغیر کسی احتیاطی اقدامات کے اپنے نوکر کو اپنے گاؤں بھیجنے کی ان کی کارروائی پر تنقید کی۔
Post a Comment